سورۃ الفجر: آیت 7 - إرم ذات العماد... - اردو

آیت 7 کی تفسیر, سورۃ الفجر

إِرَمَ ذَاتِ ٱلْعِمَادِ

اردو ترجمہ

اونچے ستونوں والے عاد ارم کے ساتھ

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Irama thati alAAimadi

آیت 7 کی تفسیر

آیت 7{ اِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ۔ } ”وہ ارم جو ستونوں والے تھے۔“ ”ارم“ کے بارے میں عام مورخین کا خیال ہے کہ یہ قوم عاد کے شاہی خاندان کا لقب تھا۔ یعنی جس طرح مصر میں فراعنہ ‘ عراق میں نماردہ اور یمن میں تبایعہ خاندانوں کی حکومتیں تھیں ‘ اسی طرح قوم عاد کے علاقے میں ارم خاندان برسراقتدار تھا۔ یہاں ان کے حوالے سے ستونوں کا ذکر اس لیے کیا گیا کہ وہ لوگ اپنی تعمیرات میں ستونوں کو خصوصی اہمیت دیتے تھے اور دنیا میں ستونوں پر بڑی بڑی عمارتیں کھڑی کرنے کا طریقہ سب سے پہلے انہی نے شروع کیا تھا۔ جیسے اس قوم کے ایک شہر کے جو زیرزمین آثار دریافت ہوئے ہیں ان سے پتا چلتا ہے کہ اس شہر کی فصیل پر تیس ستون یا مینار بنائے گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ شہر شداد نے خصوصی اہتمام کے ساتھ بسایا تھا جو اس قوم کا بہت بڑا بادشاہ تھا۔

آیت 7 - سورۃ الفجر: (إرم ذات العماد...) - اردو