سورہ تکویر: آیت 18 - والصبح إذا تنفس... - اردو

آیت 18 کی تفسیر, سورہ تکویر

وَٱلصُّبْحِ إِذَا تَنَفَّسَ

اردو ترجمہ

اور صبح کی جبکہ اس نے سانس لیا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waalssubhi itha tanaffasa

آیت 18 کی تفسیر

والصبح اذا تنفس (18:81) ” اور صبح کی جبکہ اس نے سانس لیا “۔ بھی ایک زندہ بلکہ تابندہ انداز تعبیر ہے اور اس میں زیادہ اشاریت ہے۔ سپیدہ صبح گویا زندہ ہے اور سانس لے کر نمودار ہوتا ہے۔ روشنی گو صبح کی سانس ہے اور صبح کے وقت وحوش وطیور اور انسانوں کی حرکت اس کی علامت زندگی ہے۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں عربی زبان کے خوبصورت ترین اسالیب اظہار کے اندر سپیدہ صبح کی نموداری کے لئے کوئی ایسا خوبصورت فقرہ نہیں ہے۔ زندہ حساس دل صبح کو دیکھ کر یہ شعور اچھی طرح پالیتا ہے کہ یہ صبح سانس لے رہی ہے اور جب ایسا احساس دل پھر قرآن کی اس آیت کو پڑھتا ہے تو وہ یہی کہتا ہے کہ یہ بھی میرے دل میں تھی۔

جو شخص اسالیب کلام کو سمجھنے کا ذوق رکھتا ہے اور وہ اچھی منظر کشی اور تصویر کشی سے لطف اندوز ہوسکتا ہے ، وہ جب یہ آیت پڑھتا ہے۔

فلا اقسم ........................ اذا تنفس (15:81 تا 18) پس نہیں ، میں قسم کھاتا ہوں پلٹنے والے اور چھپ جانے والے تاروں کی ، اور رات کی جبکہ وہ تاریک ہوئی اور صبح کی جبکہ اس نے سانس لیا “۔ تو اسے معلوم ہوگا کہ یہ عبارت شعور ومعافی اور انداز تعبیر کا ایک بڑا ذخیرہ اپنے اندررکھتی ہے اور جن کائناتی حقائق کی طرف اس میں اشارہ ہے وہ اسکے علاوہ ہیں۔ معلوم ہوتا ہے کہ کائناتی حقائق کو ایک تیز احساس اور شعور کے ساتھ لیا گیا ہے۔

یہ کائناتی مناظر جن کو زندگی کا لباس پہنایا گیا ہے ۔ اور ایک زندہ اور خوبصورت اسلوب بیان کے ذریعہ ان کی روح انسانی روح کے ساتھ ملادی گئی ہے۔ یہ مناظر انسان کی روح پر اس کے حقیقی اسرارورموز کھولتے ہیں ، اور اس وقت کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو ان سب چیزوں کے پیچھے کارفرما ہے۔ اور جس ایمانی حقیقت کی طرف بلایا جارہا ہے ، یہ مناظر اس کے زمزمہ خواں ہیں۔ اس کے بعد اس حقیقت کو نہایت ہی بہترین حالات میں پیش کیا جاتا ہے تاکہ اسے یادرکھا جائے اور انسانی فطرت اس کا استقبال کرے۔

آیت 18{ وَالصُّبْحِ اِذَا تَنَفَّسَ۔ } ”اور صبح کی جب وہ سانس لے۔“ یعنی صبح صادق کا وہ وقت جب رات کے سناٹے میں سے زندگی انگڑائی لیتی ہوئی آہستہ آہستہ بیدار ہوتی ہے۔

آیت 18 - سورہ تکویر: (والصبح إذا تنفس...) - اردو