رب المشرق .................... وکیلا (73:9) ” وہ مشرق ومغرب کا مالک ہے ، اس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے ، لہٰذا اسی کو اپنا وکیل بنالو “۔ وہ ہر متوجہ ہونے والے کا رب ہے۔ مشرق ومغرب کا رب ہے ، وہ واحد الٰہ ہے اور اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں ہے۔ اور جو شخص اللہ کا ہوجائے ، وہ دراصل اس اللہ پر بھروسہ کرتا ہے اس کے ذہن میں یہ عقیدہ خود بخود آجاتا ہے کہ اللہ اس کائنات کے شرق وغرب اور پوری کائنات پر قادر مطلق ہے۔ اور رسول اکرم ﷺ جن سے یہ کہا جارہا ہے کہ اٹھو کہ تم نے اس جہاں میں ایک بھاری ذمہ داری اٹھائی ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ تم اللہ کے ہوجاؤ اور پوری کائنات کی طرف پشت کرکے اللہ کی طرف متوجہ ہوجاؤ۔ کیونکہ اس کام کے لئے قوت ، طاقت ، سازوسامان اسی سرچشمے سے ملتا ہے۔
اس کے بعد رسول اللہ ﷺ کو اس طرف متوجہ کیا جاتا ہے کہ آپ کی قوم کی طرف سے آپ کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا جارہا ہے ، لوگ منہ موڑ رہے ہیں ، الزامات لگاتے ہیں اور دوسروں کو راہ راست سے دور کرتے ہیں اور تکذیب کرتے ہیں۔ ان مکذبین کو مجھ پر چھوڑیں ، میں ان سے نمٹ لوں گا کیونکہ میں نے ان کے لئے سخت عذاب تیار کررکھا ہے اور ان سے میں سخت انتقام لوں گا۔